کچھ بھی کر کے، کسی بھی طرح اپنی زندگی سے ان لمحوں کو نکال پھینکنا چاہتے ہیں


کچھ بھی کر کے، کسی بھی طرح اپنی زندگی سے ان لمحوں کو نکال پھینکنا چاہتے ہیں
جن میں ہم کمزور پڑ گئے تھے، رو ديئے تھے کسی ہمدرد کے کندھے پہ سر رکھ کر.

جبکہ میرے خیال میں ہمیں ان لمحوں کا شکر گزار ہونا چاہئے.
کیوں کہ انہی لمحوں میں ہم نے يه جانا ہوتا ہے کہ ہم تھوڑے بہت معصوم اب بھی ہیں.
اسی پل تو ہمیں احساس ہوا ہوتا ہے کہ بھلے ہی بظاھر هم پتهر كى طرح مضبوط اور بے حس بنے بیٹھے ہوں،
اندر کہیں دل اب بھی روئی کے گالے جیسا ہے،
جو رو پڑتا ہے، ہنس دیتا ہے، محسوس کر سکتا ہے.

ہم لاکھ انکار کریں، لاکھ خود کو super person ظاہر کرنے کی کوشش کرتے رہیں، لیکن کسی ہمدرد کی ضرورت ہمیں ہمیشہ رہتی ہے.

انسان کمزور ہے سو اسے اپنی زندگی میں آئے کمزور لمحوں سے کبھی شرمسار نہیں ہونا چاہئے...
کمزور لمحے تو طاقت ہوتے ہیں، وہی تو ہمیں احساس دلاتے ہیں کہ ہم کتنے بے مایا ہیں، نہ چیز ہیں،
اور ہمارے لئے الله کا کرم اور اس کے بندوں کا ساتھ کتنا ضروری ہے.

پنجابی کی ایک کہاوت ہے کہ...
"بندہ ای بندے دا دارو اے".
اور بندے کو بندے کا دارو اس خالق حقيقى نے ہی تو بنایا ہے. 

Read more at http://vustudents.ning.com/forum/topics/3783342:Topic:4992671#Bvj0z8HhuzREcWmJ.99

No comments:

Post a Comment

ShareThis